آپ کی ویکسینیشنز اہم ہیں
ویکسینیشن کروانا خود کو اور اپنے گرد دوسرے لوگوں کو شدید بیماریوں سے محفوظ رکھنے کا آسان اور مؤثر طریقہ ہے۔
امیونائزیشن سے مراد ویکسین لگوا کر اس بیماری کے خلاف امیونٹی یعنی مدافعت پیدا کرنا ہے جس کے لیے یہ ویکسین تھی۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق امیونائزیشن بیماری کی روک تھام اور جانیں بچانے کے بہترین طریقوں میں شامل ہے۔
کچھ ویکسینز مستقبل میں صحت کے مسائل کی روک تھام میں بھی مدد دیتی ہیں۔ جیسے ہیومن پیپیلوما وائرس
(HPV) ویکسین کچھ کینسروں کا خطرہ کم کرتی ہے۔
ویکسین لگوانے سے نہ صرف خود آپ کو بلکہ دوسروں کو بھی تحفظ ملتا ہے۔ نیشنل امیونائزیشن پروگرام کئی بیماریوں کے خلاف مفت ویکسینز فراہم کرتا ہے۔ اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے بات کریں اور نیشنل امیونائزیشن پروگرام کے متعلق مزید معلومات حاصل کریں:
Immunisation
ویکسینیشن کب کروانی چاہیے
ویکسینیشنز آپ کو عمر کے ہر دور میں صحتمند رہنے کے لیے مدد دیتی ہیں۔ یہ آپ کی عمر، صحت، طرز زندگی اور پیشے پر منحصر ہے کہ آپ کو کن ویکسینز کی ضرورت ہے۔
آسٹریلین گورنمنٹ کی ویب سائیٹ دیکھ کر معلوم کریں کہ ویکسینز کب لگوانی چاہیں۔
آسٹریلیا میں نیشنل امیونائزیشن پروگرام کے تحت بعض ویکسینز کچھ مخصوص گروہوں کے لیے مفت ہیں، جن میں یہ شامل ہیں:
NSW امیونائزیشن شیڈول میں نیو ساؤتھ ویلز میں دستیاب تمام مفت ویکسینز کی تفصیل اور یہ معلومات موجود ہیں کہ یہ ویکسینز کن لوگوں کو مل سکتی ہیں۔
ویکسینز کیسے اثر کرتی ہیں
ویکیسینز انجیکشن لگوا کر یا قطرے پینے کے ذریعے لی جاتی ہیں اور یہ آپ کے مدافعتی نظام کو مضر بیکٹیریا اور وائرسوں کو پہچاننے اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ یہ آپ کو مستقبل میں انفیکشن سے واسطہ پڑنے کی صورت میں آپ کے مدافعتی نظام کو انفیکشن پر مؤثر اور فوری ردّعمل دکھانے کے لیے بھی تیار کرتی ہیں۔
خطرناک بیماریوں سے واسطہ پڑنے سے پہلے ویکسینز لگوا لینے سے شدید پیچیدگیوں بلکہ موت کی بھی روک تھام ہو گی۔
امیونائزیشن کے بعد تحفظ ملنے میں بالعموم 1 سے 3 ہفتے لگتے ہیں۔ زیادہ تر ویکسینز چند ڈوزوں کے بعد دیرپا تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ تاہم، کچھ ویکسینز
مثلاً انفلوئنزا (فلو) ویکسین مختصر مدت کے لیے تحفظ دلاتی ہیں لہذا ہر سال ایک ڈوز ضروری ہوتی ہے۔
ممکن ہے کچھ ویکسینز مثلاً
COVID-19 اور انفلوئنزا (فلو) ویکسینز آپ کو یہ بیماریاں لگنے سے نہ بچا سکیں لیکن یہ آپ کی علامات کی شدت اور پیچیدگیوں کا خطرہ کم کر سکتی ہیں۔
ویکسینز آپ کو اور آپ کے پیاروں کو کیسے محفوظ رکھتی ہیں، اس بارے میں مزید معلومات کے لیے دیکھیں:
Immunisation or vaccination - what's the difference
مدافعت عام ہو جانا
جب ایک کمیونٹی میں بہت سے لوگ ایک بیماری کے خلاف مدافعت پیدا کر چکے ہوں (ویکسینیشن کروانے یا بیماری سے گزرنے کی وجہ سے) تو بیماری کا پھیلنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اسے مدافعت عام ہو جانا
(herd immunity) کہتے ہیں۔
مدافعت عام ہو جانے سے کمیونٹی میں زیادہ خطرہ رکھنے والے لوگوں کو بالواسطہ تحفظ ملتا ہے۔ اس میں شیر خوار بچے اور بعض طبی مسائل رکھنے والے لوگ شامل ہیں۔ اسی لیے ویکسینز لگوانا نہ صرف آپ کے لیے اچھا ہے بلکہ یہ آپ کے گرد دوسرے لوگوں کو بھی محفوظ رکھتی ہیں۔
ویکسینیز کا محفوظ ہونا
آسٹریلیا میں
Therapeutic Goods Administration (TGA) تمام ویکسینز کی کڑی جانچ کر کے یہ یقینی بناتا ہے کہ یہ استعمال کے لیے محفوظ اور مؤثر ہوں۔ اس میں
TGA یا
AusVaxSafety سسٹم کو ضمنی اثرات یا ناموافق واقعات کی براہ راست رپورٹنگ کرنا بھی شامل ہے۔
دوسری دوائیوں کی طرح ویکسینز کے بھی ہلکے، مختصر عرصہ رہنے والے ضمنی اثرات ہو سکتے ہیں۔ ویکسینز کی وجہ سے شدید ضمنی اثرات شاذونادر ہی ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو ویکسینیشن کے بعد ممکنہ ضمنی اثرات کے متعلق فکر ہو تو اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے بات کریں۔
یہاں مزید معلومات حاصل کریں کہ ویکسینز کیسے بنائی جاتی ہیں، کیسے ٹیسٹ کی جاتی ہیں اور ان پر نظر کیسے رکھی جاتی ہے:
میرے بعض سوالات ہیں
ویکسینیشن کے متعلق سوالات پوچھنے میں کوئی حرج نہیں اور یہ اہم ہے کہ آپ اپنے ویکسین لگوانے کا فیصلہ اعتماد سے کریں۔ امیونائزیشن کے متعلق اپنے سوالات کے قابل اعتبار، شواہد کی بنیاد پر جوابات آن لائن حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے لیکن اس صفحے پر دیے گئے لنکس پڑھنا اور اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے بات کرنا اچھا آغاز ہے۔
میں اپنی ویکسینیشن ہسٹری کیسے حاصل کر سکتا/سکتی ہوں؟
اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے پوچھ کر معلوم کریں کہ آيا آپ کی ویکسینیشنز مکمل ہیں۔ آپ
Medicareیا
myGov کے ذریعے اپنی امیونائزیشن ہسٹری بھی دیکھ سکتے ہیں یا
1800 653 809 پر آسٹریلین امیونائزیشن رجسٹر کو کال کر کے معلوم کریں۔
ویکسینز کس حد تک محفوظ ہیں؟
آسٹریلیا میں استعمال ہونے والی ویکسینز محفوظ ہیں اور
Therapeutic Goods Administration (TGA) کڑی سیفٹی ٹیسٹنگ میں پاس ہونے کے بعد ہی ویکسینز کے استعمال کی منظوری دیتا ہے۔ جب ویکسینز کا استعمال شروع ہو جائے تو
TGA ان کے محفوظ ہونے پر بھی نظر رکھتا ہے۔ ویکسینز کے محفوظ ہونے کے متعلق مزید معلومات کے لیے دیکھیں:
ویکسینیشن کے ضمنی اثرات کیا ہیں؟
ویکسینیشن کے عام ترین ضمنی اثرات بخار اور درد، اور انجیکشن لگنے کی جگہ پر سوجن یا سرخی ہیں۔ زیادہ تر ضمنی اثرات ہلکے ہوتے ہیں اور چند دنوں میں خود ہی دور ہو جاتے ہیں۔ شدید ضمنی اثرات جیسے اینافلیکسس بہت شاذونادر ہیں۔
اگر ویکسینیشن کے بعد آپ کو کسی شدید ضمنی اثر کے متعلق فکر ہو تو آپ کو اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے رجوع کرنا چاہیے۔
تمام ویکسینز 100٪ مؤثر نہیں ہیں – تو میں کیوں ویکسینز لگواؤں؟
ایسے بھاری شواہد موجود ہیں کہ جن بیماریوں کی روک تھام ویکسینز سے ممکن ہے، ان کے سلسلے میں صحت عامّہ کے تحفظ کا مؤثر ترین اقدام ویکسینیشن ہی ہے۔ اگرچہ کوئی دوائی یا ویکسین 100٪ مؤثر نہیں ہے، ویکسینیشن افراد اور ان کے گرد دوسرے لوگوں کے لیے بیماری یا شدید خرابئ صحت کے خلاف بہترین تحفظ ہے۔
ویکسینز مدافعت کیسے پیدا کرتی ہیں؟
ویکسین انجیکشن لگوا کر یا قطرے پی کر لی جاتی ہے اور یہ آپ کے مدافعتی نظام کو انفیکشنوں سے محفوظ رہنے کے لیے اینٹی باڈیز بنانے میں مدد دیتی ہے۔ یہ آپ کو مستقبل میں انفیکشن سے واسطہ پڑنے کی صورت میں آپ کے مدافعتی نظام کو انفیکشن پر مؤثر اور فوری ردّعمل دکھانے کے لیے بھی تیار کرتی ہے۔
لہذا خطرناک بیماریوں سے واسطہ پڑنے سے پہلے ویکسینز لگوا لینے سے شدید پیچیدگیوں بلکہ موت کی بھی روک تھام ہو گی۔
جب مجھے قدرتی مدافعت مل سکتی ہے تو میں ویکسین کیوں لگواؤں؟
ممکن ہے آپ کو کچھ انفیکشنوں کے خلاف قدرتی مدافعت مل جائے۔ تاہم کالی کھانسی اور خسرے جیسے بعض انفیکشنز شدید بیماری، دیرینہ پیچیدگیوں یا موت کا سبب بن سکتے ہیں۔ ویکسینز آپ کو بیماری کے خطرے سے دوچار ہوئے بغیر انفیکشنوں سے محفوظ رکھتی ہیں۔
کیا بیماریاں پھر بھی موجود رہتی ہیں؟
کچھ بیماریاں جن کی روک تھام ویکسینز سے ممکن ہے، مثلاً کالی کھانسی اور فلو، اب بھی آسٹریلیا میں عام ہیں۔ کچھ دوسری بیماریاں مثلاً خسرہ اور خنّاق یہاں کم عام ہیں لیکن دوسرے ممالک میں یہ اب بھی پائی جاتی ہیں جن میں پیسیفک اور جنوب مشرقی ایشیا کے علاقے شامل ہیں۔ ویکسینیشنز سے ان بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے جو مسافر آسٹریلیا میں لا سکتے ہیں یا جو آسٹریلیا کے رہائشی افراد کو بیرون ملک سفر یا اپنے رشتہ داروں کے پاس جاتے ہوئے لگ سکتی ہیں۔
ہمارے یہاں ویکسینیشن شیڈول اس شکل میں کیوں ہے؟
امیونائزیشن شیڈول بڑی احتیاط سے بنایا گیا ہے تاکہ جن ادوار میں مختلف عمروں کے لوگوں میں بیماری کا پھیلاؤ عروج پر ہوتا ہے یا جب بیماری ان کے لیے نہایت خطرناک ہوتی ہے، تب انہیں شدید بیماریوں کے خلاف بہترین تحفظ دلایا جائے۔
Australian Technical Advisory Group on Immunisation (ATAGI) یہ مشورے طے کرتا ہے کہ آسٹریلیا میں کب، کن لوگوں کو ویکسینز لگانی چاہیئں۔
اگر میں بعض ویکسینز لگوانے میں تاخیر کروں یا بعض ویکسینز نہ لگواؤں تو کیا ہو گا؟
ویکسینیشنز میں تاخیر کرنے سے آپ اور آپ کے پیارے شدید بیماریوں کے خلاف تحفظ سے محروم رہتے ہیں۔ اس سے شدید بیماری کا زیادہ خطرہ رکھنے والوں جیسے شیر خوار بچوں، معمّر افراد اور کمزور مدافعتی نظام رکھنے والوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کیا ایک وقت میں ایک سے زیادہ ویکسین لگوانا محفوظ ہے؟
کچھ ویکسینز ایک ساتھ ایک ہی وقت پر لگائی جا سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر 18 ماہ کی عمر میں بچوں کو 3 مختلف ویکسینز لگوانے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو 8 انفیکشنوں سے بچاتی ہیں۔ ایک ساتھ کئی ویکسینز لگوانا محفوظ ہے اور مدافعتی نظام پر ان کا دباؤ ایک اکیلی ویکسین سے زیادہ نہیں ہوتا۔ اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے پوچھیں کہ کونسی ویکسینز ایک ساتھ لگائی جا سکتی ہیں۔
ایسا کیوں ہے کہ کچھ
ویکسینز کا اثر عمر بھر رہتا ہے اور کچھ کی کئی ڈوزیں ضروری ہوتی ہیں؟
کچھ ویکسینز جیسے خسرے-کن پیڑوں-روبیلا کی ویکسین اور چکن پاکس (کاکڑا لاکڑا) ویکسین تادیر تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ کچھ وائرس جیسے انفلوئنزا (فلو) وقت کے ساتھ بدلتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک علاقے میں کسی بھی وقت وائرس کی جو قسمیں پھیل رہی ہوں، ان کے لیے ایک اضافی ویکسین ڈوز کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ آپ کو بہترین تحفظ حاصل رہے۔
کیا ایسی بھی ویکسینز ہیں جن کے لیے مجھے خود ادائیگی کرنی پڑے گی؟
جو ویکسینز نیشنل پروگرام یا سٹیٹ فنڈنگ سے چلنے والے پروگرامز میں شامل نہیں ہیں، وہ ضرورت ہونے پر اپنے ذاتی خرچ پر لگوائی جا سکتی ہیں۔ اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے پوچھیں کہ کونسی ویکسینز پرائیویٹ خرچ پر لگوائی جا سکتی ہیں۔
مزید معلومات
اگر آپ کے مزید سوالات ہوں تو اپنے ہیلتھ کیئر پرووائیڈر سے بات کریں یا مندرجہ ذیل ویب سائیٹس دیکھیں: